نئی دہلی، 27؍اکتوبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک افسر کو جاسوسی کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے جو حساس دفاعی دستاویزات اور پاکستان ، ہندوستا ن سرحد پر بی ایس ایف کی تعیناتی سے متعلق تفصیلات پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کو دینے کے عمل میں شامل تھا۔محمود اختر نام کا یہ افسر پاکستانی ہائی کمیشن کے ویزا سیکشن میں کام کرتا تھا۔وہ دو دیگر ساتھیوں سے اہم تفصیلات حاصل کرتا تھا۔اس کے ان ساتھیوں کو یہاں گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس نے اختر سے طویل پوچھ گچھ کی اور پھر اسے رہا کر دیا کیونکہ اس کو سفارتی چھوٹ حاصل ہے۔جوائنٹ پولیس کمشنر(کرائم برانچ )آر ایس یادو نے پریس کانفرنس میں کہاکہ ملزم ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصے سے جاسوسی کی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ہم چھ ماہ سے ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھ رہے تھے۔ایک خصوصی اطلاع پر کل انہیں پکڑ لیا گیا۔اختر جاسوسی کی کڑی کا سرغنہ ہے۔یادو نے بتایا کہ اختر کے پاس فرضی آدھار کارڈ تھا اور وہ اپنے ساتھیوں کو بڑی رقم ادا کر کے ان سے معلومات حاصل کرتا تھا۔گرفتار کئے گئے دو لوگ راجستھان کے رہنے والے ہیں جن کی شناخت رمضان اور سبھاش جانگڑ کے طور پر ہوئی ہے۔پولیس افسر نے کہا کہ جاسوسی معاملہ میں شامل ایک دوسرے شخص کو جلد گرفتار کیا جائے گا جس کی شناخت جودھپور رہائشی شعیب کے طور پر ہوئی ہے۔